آجکل غلامی اور آزادی کی بہت بات ہورہی ہے لیکن کوئ اصل غلام ذہنیت کے بارے میں نہیں بتا رہا ۔ اصل غلام ذہنیت امریکہ یا آی ایم کی شرائط ماننا نہیں بلکہ اصلی غلام ذہنیت کی پہچان یہ ہے کہ وہ اپنی مادری زبان میں بات کرنے کو پسند نہیں کرے گا۔مادری زبان کے بجائے دوسری زبان میں بات کرے گا تو اپنے آپ کو زیادہ تہذیب یافتہ محسوس کرے گا اپنے بچوں کو بھی مادری زبان کے بجائے غیر زبان میں بات کرنے کو ترجیح دے گا ۔ پنجاب کی اکثریتی آبادی چاہے وہ پنجابی ہوں یا سرائیکی انکی اکثریت ذہنی غلامی کا شکار ہے ۔ کیا آپ خود تو اس لعنت کا شکار تو نہیں