اس نے بتایا کہ یہاں بہت سختی ہے ۔ جو لوگ باہر نظر آتے ہیں فورسز ان کے ساتھ بہت سختی سے پیش آتی ہیں ۔ پہلے ان سے ڈنڈ نکلوائے جاتے ہیں پھر انہیں آدھا آدھا گھنٹا مرغا بنایا جاتا ہے اور اس میں کسی کی عمر کا بھی خیال نہیں کیا جاتا ۔ اسی طرح کی خبریں آج ملتان شہر سے ملی ہیں کہ جو شہری اکیلا بھی موٹر سائکل پر جارہا ہے اسے بھی نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
اس طرح لوگوں کی عزت نفس کچل کر کیا ہم نئے پاکستان کے ذمہ دار اور آزاد شہری تیار کرہے ہیں جنہوں نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے یا غلامی اور بے غیرتی کو فروغ دے رہے ہیں