سانحہ مری پر شوشل میڈیا پر سیاحوں کی موت کا ذمہ دار خود سیاحوں کو یا مری کے مقامی آبادی کو قرار دیا جارہا ہے ۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ جو کچھ ہم سن رہے ہیں کیا واقعی یہی حقائق ہیں ۔ ہم سچ جاننے کی کوشش کرتے ہیں
کیا مری کے ہوٹل مالکان یا ٹھیکیدران زیادہ سے زیادہ پیسا کمانے کی دوڑ میں انسانیت کو بھول گئے تھے ؟
کیا سیاحوں نے موسم کے حالات کو اگنور کیا اور اندھا دھند مری کی طرف روانہ ہوگئے اور کاربن مونو آکسائیڈ سے بچنے کی احتیاتی تدابیر اختیار نہ کی تھیں
سرمایہ دارانہ نظام میں ہر سرمایہ دار کا مقصد زیادہ سے زیادہ منافع کمانا ہوتا ہے سرمایہ دارانہ نظام کا انسانیت سے کوئ تعلق نہ ہے اور حکومت کا کام ہوتا ہے کہ وہ عوام کے مفاد کے لیے اور عوام کو ان سرامایہ داروں کے استحصال سے بچانے کے لیے پالیسیان بنائے اور ان سرمایہ داروں پر چیک اینڈ بیلینس قائم رکھے تو یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ ہوٹل کے کرایوں کا مناسب نظام تشکیل دے جس کی غیر موجودگی میں سرمایہ داروں کو استحصال کو موقع ملا
اور اسی طرح لوگوں کو معلومات دینا انہیں خطرات سے آگاہ کرنا ، لوگوں کی حرکت پر ان کا انتظام کرنا ۔ موسم کی تبدیلی پر احتیاتی تدابیر اختیا ر کرنا ۔ یہ سب حکومت کی ذمہ داری تھی جس میں موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوگئ ہے ۔ اس طرح محسوس ہورہا ہے کہ اس ملک میں حکومت نام کی کوئ شے نہ ہے ۔ لوگ کو ظالم سرمایہ داروں اور مافیا کے آگے نہتا چھوڑ دیا گیا ہے اور وہ ان کا قتل عام کررہے ہیں