مملکت پاکستان میں اصول ، نظریہ ، آئین ، قانون اور انصاف صرف کتابی باتیں ہیں اور ٹالک شو میں یا سیاسی شعبدہ بازی میں عوام کو بے وقوف بنانے کے کام آتی ہیں
کچھ عرصہ پہلے نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کو للکارہے تھے اور اب انکے منہ پر تالے لگے ہوئے ہیں ۔ کچھ عرصہ پہلے عمران خان عدالتی انصاف کی وکالت کررہے تھے اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس انکے علاوہ کوئ آپشن نہیں اور ایک پیج کی بات کررہے تھے لیکن اب انہوں نے وہی رول ادا کرنا شروع کردیا تھا جو کبھی نواز شریف کے پاس تھا ۔ اور رات کو عدالت کھلنے پر اعتراض کررہے ہیں
تھوڑے عرصے پہلے کی بات ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ بیٹھنے والے آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینے پر ایک ہی پیج پر آگئے تھے
تھوڑا عرصہ پہلے کی بات ہے کہ پراپرٹی ٹایکون ملک ریاض کے ناجائز قبضے کو سپریم کورٹ نے چارسو ساٹھ ارب روپے کے عوض جائز کردیا تھا اور پھر اس ناجائز قبضے پر انعام کے عوض ریاست پاکتسان نے برطانیہ سے ملک ریاض کے کیس کے عوض وصول ہونے والی رقم چپکے سے ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی
آج ایک مذہبی فرقے نے سڑکوں کو بلاک کیا ہوا ہے اور عوام ذلیل و خوار ہورہی ہے لیکن ساری ریاستی مشینری راستوں کو کھولنے کے بجائے اس مذہبی فرقے کی رکاوٹوں کو تحفظ دے رہی ہے ۔
کیا کوئ ملک ریاض پر ، کوئ اسٹیبلشمنٹ پر کوئ ان راستوں کی بندش اور انسانی حقوق کی پامالی پر بھی بات کررہا ہے کہ نہیں ۔ سوچیے گا
مملکت پاکستان میں اصول ، نظریہ ، آئین ، قانون اور انصاف صرف کتابی باتیں ہیں اور ٹالک شو میں یا سیاسی شعبدہ بازی میں عوام کو بے وقوف بنانے کے کام آتی ہیں