زخم لگاؤ گے تو لوگ پلٹ کر بدلہ لے گی لیکن آپ ان کو برباد کرو گے تو پھر بدلہ نہیں لیں گے
men should be either treated generously are destroyed because they take revenge for slight injuries for heavy one they cannot
اس تناظر میں اگر آپ دیکھیں کہ ضیا نے بھٹو کے ساتھ کیا کیا اور ضیا نے لفٹ کے ساتھ کیا کیا اور پھر عمران خان کا اپوزیشن کے ساتھ رویہ دیکھیں تو آپ کو دیکھیں گے کہ میکاولی کے فلسفے پر عمل ہورہا ہے۔
اگر کسی نظریہ یا گروہ کو طاقت کے ذریعے کچل دیا جائے تو اس میں رد عمل کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے
غلامی پر ریسرچ کی گئی تو پتہ چلا کہ غلام اپنے آقا کی نقل کرتا ہے اور اسے رول ماڈل سمجھتا ہے وہ خود بھی تشدد کا شکار ہوتا ہے اور جب اسے آزاد کردیا جاتا ہے تو وہ اپنے سے کمزوروں پر اسی طرح تشدد کرتا ہے جس طرح اس کا مالک کیا کرتا تھا
ایک مثال سے میں سمجھانا چاہوں گا کہ ایک سپرنگ پر آپ طاقت لگاتے ہیں اور جب اسے چھوڑتے ہیں تو وہ فورا اپنی پوزیشن پر واپس آجاتا ہے لیکن اگر اس پر اس کی حیثیت سے زیادہ طاقت لگا دی جائے تو اس سپرنگ میں بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے اور وہ دوبارہ اپنی اصل پوزیشن پر واپس نہیں آتا۔
یہی کچھ ضیا نے لفٹ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ کیا ہے کہ یہ دوبارہ اب اپنی پوزیشن پر واپس نہیں آ رہے۔
اب طاقت کے اندھا دھند استعمال سے بچنے کی کیا صورت حال ہے تاکہ آئندہ کسی تحریک کے ساتھ ایسا نہ ہو تو وہ یہی ہے کہ کہ سب سٹیک ہولڈر مل کر رول آف لاء کے لئے کوشش کریں رزسٹنس لیول کو بڑھائیں اور رول آف لا قائم کریں۔
رول آف لاء کسی بھی تحریک یا سیاسی پارٹی کو سپیس دے گا اور اسے یہ ڈر نہیں ہوگا کہ اسے طاقت کے ذریعے کچلا جائے گا