پہلے زلفی بخاری کا سنا تھا کہ انہوں نے ایرانی زائرین کے لیے خصوصی تعلقات استعمال کیے تھے اب ڈپٹی سپیکر صاحب کرونا ٹیسٹ نہیں کروانا چاہتے اور خصوصی رعایت کے حقدار ٹھرے ۔ سچ تو یہ ہے کہ کرونا وائرس وی آئ پی طبقے سے پوچھ کر نہیں چلتا۔ جتنے بھی ترقی یافتہ ممالک ہیں وہ وائرس کا اتنا ہی زیادہ شکار ہیں لیکن ہمارے خصوصی طبقے کو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی ۔ یہ ابھی پرانی ڈگر پر چلنا چاہتا ہے اور اپنے لیے خصوصی سلوک کی توقع کرتا ہے جو کہ ظاہر ہے کہ عام لوگوں سے امتیاز ہے ۔ اب یا تو وائرس ان لوگوں کی عادتیں تبدیل کرے گا یا اس وی آئ پی طبقے کی پہنچ سے ڈر کر یہاں سے بھاگ جائے گا۔ چ