چیف الیکشن کمیشنر نے عمران خان کی حکومت کو فارن فنڈگ یا فیصل واڈا کے خلاف چلنے والے کیس میں جتنی سپورٹ کیا ۔ عمران خان اور اسکی ٹیم نے بجائے شکر گزار ہونے کے چیف الیکش کمشنر کے خلاف شوشل میڈیا پر اور سیاسی طور پر کمپین چلائے رکھی اور اسے بلیک میل کرنے کی کوشش کی ۔ ویسے تو عمران خان نے سب اداروں اور سیاسی سٹیک ہولڈر کو بلیک میل کیا ان میں انکے اپنے ساتھی جہانگیر ترین اور علیم خان بھی شامل ہیں لیکن جو فاینل شاٹ الیکشن کمشنر نے کھیلا ہے اور سپریم کورٹ میں عمران خان کے متکبر رویے کے بارے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمشنر کی طرف سے تقریبا سولہ خطوط پر کوئ جواب نہ دیا ہے اور مزید یہ کہ حلقہ بندیاں آج تک نہ ہوئ ہیں اس لیے الیکشن تین مہینوں میں کرانا بہت مشکل ہے اس موقف نے عمران خان کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا کام سر انجام دیا اور سپریم کورٹ کو تذبذب سے نکال کر واضح موقف لینے پر مجبور کیا۔ اس میچ کا مین آف میچ الیکشن کمشنر ہے جس میں عمران خان نہ صرف ڈک پر آؤٹ ہو گئے ہیں بلکہ انکے خلاف پچ خراب کرنے اور وکٹیں توڑنے کے خلاف کاروائ کا اندیشہ سر پر لٹک رہا ہے