کاربن ڈائ آکسائیڈ کا بے تحاشہ اخراج، جانوروں کی ختم ہوتی انواع، کھادوں کے بے تحاشا استعمال، جنگلات کی کٹائ اور کاشتکاری کے لیے ختم ہوتی زمین ، ایر پولیشن ، اوزون لیر کا پتلا ہونا، کم ہوتا تازہ پانی، انسانوں کا پیدا کیا ہوا کچرا اور زہریلا ہوتا ہوا سمند ، اور دوسری طرف ٹیکنالوجی میں انقلابات جیسا کہ کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ بچوں کا کھیل بننے والی ہے ۔یہ سب اس کرہ ارض پر زندگی کے خاتمے کی نوید ہیں اس وقت اس زمین کو ایک ایسے فلسفی ، نظریاتی اور بے لوث حکمران کی ضرورت ہے جسے زمین پر حیات کی بقا کے لیے کچھ فیصلے فوری طور پر کرنے ہیں ورنہ عقل سے پیدل موجودہ حکمران اور سرمایہ دارانہ نظام کے نمائندے اس زمین کو اپنی خودغرضی کی بھینٹ چڑھا دینگے اور اس کرہ ارض پر حیات کی تباہی دور کی بات نہیں ہے