م میں سے ہر کوئ اس کرپٹ اور ظالمانہ نظام سے تنگ ہے اور تبدیلی چاہتا ہے ۔ جہاں قانون کی حکمرانی ہو اور اسے انصاف مل سکے ۔ اس کے لیے ھم نۓ حکمران بناتے ہیں اور ان کو سپورٹ کرتے ھیں لیکن ہر دفعہ ہمیں مایوسی ہوتی ہے ۔
تبدیلی دو طرفہ عمل ہے ۔ جس کے لیے حکمران اور عوام دونوں کو کوشش کرنی پڑ ے گی ۔
ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جب تک عوام اپنے آپ کو تبدیل نہیں کریں گے ۔کچھ بھی تبدیل نہیـں ہوگا. کیونکہ دانشوروں کا قول ہے کہ
جیسے عوام ویسے حکمران

اس مقصد کے لیے ہم نے امن تحریک کی بنیاد رکھی ہے ۔جس کے بنیادی
اصول خطبہ حجتہ الوداع سے لیے گۓ ہیں ۔

۔۔۔۔۔پہچان۔۔۔۔۔

آپ خدا کی بہترین اور منفرد تخلیق ہیں۔ نہ آپ کسی سے کمتر ہیں اور نہ کسی سے برتر۔ آپ کو اپنی تخلیق اپنی زبان اپنےخاندان اور اپنے کلچر پر مطمئن ہونا چا ہۓ۔

آپ کو اپنی شخصیت کا فطری اظہار کرنا چاہیے۔ کسی مفاد کے لیے اپنی شخصیت کو بدلنا نہیں چاہیے۔

آپ کو سچ جاننے کے لیے ہر وقت کوشش کرنی چاہیے اور اس کے لیے آپ کو غیر جانبدار رہنا چاہیے اور اپنی محبت اور عقیدت کو سچ جاننے میں رکاوٹ نہیں بننے دینا چاہیے ۔

جتنا آپ نفسانی خواھشات پر قابو پائیں گے اتنا ہی آپ سچ کے قریب ہوتے جائیں گے۔

آپ الله پر یقین کریں گے آپ آزاد پیدا ہوۓ ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈریں گے۔

۔۔۔۔۔برابری۔۔۔۔۔

آپ اپنی ذات میں برابری کریں گے۔

آپ جو کچھ اپنے لیے برا سمجھتے ہیں دوسروں کے لیے برا سمجھیں گے۔ یعنی کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کوئ آپ کی بہن بیٹی یا بیوی کو بری نظر سے نہ دیکھے تو آپ بھی کسی بہن بیٹی یا بیوی کو بری نظر سے نہ دیکھیں۔

آپ انسانوں کے درمیان تفریق نہیں کریں گے۔

آپ کسی انسان کو اپنے سے کمتر یا برتر تصور نہین کریں گے۔ نہ ہی آپ عورت اور مرد میں تفریق کریں گے۔

۔۔۔۔۔انسانیت۔۔۔۔۔

آپ منفی خیالات سے بچیں گے اور ہمیشہ مثبت سوچیں گے۔کسی کے لیے برا نہیں سوچیں گے۔ بلکہ اپنے اور دوسروں کے فائدے کے لۓ سوچیں گے۔ دانشوروں کا کہنا ہے کہ جو فصل بیجو گے وہی کاٹو گے اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کسی کا برا سوچو گے تو آپ کا اپنا نقصان ہو گا

آپ اپنے مفاد کے ساتھ ساتھ اجتماعی مفاد کے لیے کام کریں گے۔کیونکہ انسانیت کا بقا اجتماعی کام میں ہے

اگر ہم سب خود غرض ہو جائیں تو یہ دنیا بھی ختم ہو جاۓ گی جس کی واضح مثال سٹیفن ہاکنگ کا قول ہے کے اگر زمین کے رہایشی زمین کے ساتھ یہی سلوک کرتے رہے تو یہ دنیا اگلے سو سال میں ختم ہو جاۓ گی .

ططاہر الماس امیدوار قومی اسمبلی حلقہ 156 انتخابی نشان ہل
http://pakpm.online/registration