جس طرح ستر سال سے کشمیر کے نام پر قوم کو جذباتی کرکے ، جنگیں لڑ کر اور جہاد کرکے فیصلہ کن وقت آیا تو یوٹرن لے لیا گیا ہے ۔ اسی طرح نواز شریف نظریاتی ہونے کا نعرہ لگا لگا کر جب فیصلہ کن وقت آیا تو یوٹرن لے چکا ہے ۔ کبھی کبھی قدرت آپکو کو ایک سنہرا موقع دیتی ہے جہاں آپکو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوتا ہے اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کرنی ہوتی ۔ اگر آپ عین جنگ کے دوران فرار ہوجاتے ہیں تو پھر کوئ غرض نہیں کہ آپ نے کیا قربانیاں دیں اور کتنی تقریریں کیں ۔ نظریاتی لوگ رشتے داروں یا بیماری کو نہیں دیکھتے اپنے نظریات اور عوام کو دیکھتے ہیں