غیر ملکی ماہرین پر مشتمل معاشی ٹیم ایسے ہی کارنامے سرانجام دے گی جو پشاور میٹرو بس کے منصوبے کے ساتھ انہوں نے کیا
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کی ڈیزائننگ کے لیے غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں جس کے لیے ان کو تقریباً ایک ارب روپے سے زیادہ رقم دی گئی لیکن اس کے باوجود منصوبے میں کئی نقائص سامنے آ رہے ہیں۔
اسے کوتاہی کہا جائے یا بد قسمتی لیکن بظاہر ایسا لگتا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ یا بی آر ٹی منصوبے سے باوجود کوششوں کے جان نہیں چھوٹ رہی بلکہ یہ ….
bbc.com
اسے کوتاہی کہا جائے یا بد قسمتی لیکن بظاہر ایسا لگتا ہے کہ خیبرپختونخوا…