جو اھر لال نہرو کہتا ہے کہ مسلم لیگ فریڈم مومنٹ کا ھرگز حصہ نہیں تھے ۔
انہیں بطور ایک فریق انگریز نے بنایا ۔
کہتا ہے کہ مسلم لیگ کے بڑے لیڈر لینڈ لارڈز تھے اور انہیں لینڈ ریفارمز ایکٹ سے اختلاف تھا کیونکہ اگر وہ انڈیا میں رہتے تو انہیں لینڈ ریفارمز ایکٹ کے تحت اپنے ھزاروں ایکڑ زمینوں سے ھاتھ دھونے پڑتے۔
اور یہی حقیقت تھی کیونکہ وہ زمینیں انکی وراثت نہیں تھی بلکہ مغل سکھ اور انگریز سرکار سے بطور مراعات انکے ساتھ دینے پر انہیں بطور جاگیر ملی تھیں ۔آج بھی وہی لوگ ہمارے آقا اور حکمران ہیں صرف انگریز نہیں رہا سکھ نہیں رہے اور مغل نہیں رہیں باقی سب کچھ وہی چل رہا ہے ۔
نہرو ایکٹ میں انہیں صرف ساڑھے 12 ایکڑ زمین ملنی تھی باقی بحق سرکار۔
یہ کس طرح گوارا تھا کہ انہیں وفاداری میں ملی زمین انکے کسانوں دھقانوں کے پاس چلی جائے۔
کاپی